دنیا میں کئی ایسے ممالک ہیں جو رقبے اور آبادی کے لحاظ سے بڑے یا چھوٹے ہوتے ہیں، لیکن اگر بات کی جائے دنیا کے سب سے چھوٹے ملک کی، تو اس کا جواب ہے — ویٹیکن سٹی۔ یہ ایک نہایت چھوٹا، مگر تاریخی، مذہبی، اور ثقافتی اعتبار سے انتہائی اہم ملک ہے، جو پوری دنیا کے لاکھوں افراد کے لیے روحانی مرکز کا درجہ رکھتا ہے۔ویٹیکن سٹی اٹلی کے دارالحکومت روم کے اندر واقع ہے۔ اس کا کل رقبہ صرف 0.49 مربع کلومیٹر ہے، یعنی تقریباً 109 ایکڑ زمین پر محیط ہے۔ یہ رقبے کے لحاظ سے دنیا کا سب سے چھوٹا خودمختار ملک ہے۔ ویٹیکن سٹی روم شہر کے وسط میں واقع ہے اور اس کی حدود مکمل طور پر روم شہر سے گھری ہوئی ہیں۔

ویٹیکن سٹی نہ صرف رقبے میں بلکہ آبادی کے لحاظ سے بھی دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ہے ۔ ویٹیکن کی آبادی بہت کم ہے، تقریباً 800 سے 900 افراد پر مشتمل ہے جو زیادہ تر پوپ کے قریبی ملازمین، مذہبی شخصیات، اور سوئس گارڈز پر مشتمل ہوتی ہے ویٹیکن سٹی میں کوئی مستقل شہریت نہیں ہوتی؛ شہریت صرف اس وقت تک ہوتی ہے جب تک کوئی فرد یہاں خدمات انجام دیتا ہے۔
ویٹیکن سٹی کی تاریخ مذہبی اور سیاسی اعتبار سے بہت اہم ہے۔ اس کا قیام 1929ء میں ہوا جب اٹلی کی حکومت اور رومن کیتھولک چرچ نے لیٹریئن معاہدے (Lateran Treaty) پر دستخط کیے۔ اس معاہدے نے ویٹیکن کو ایک آزاد اور خودمختار ریاست کا درجہ دیا، جس کے تحت یہ پوپ کی سربراہی میں ایک خاص ریاست بن گیا۔ ویٹیکن سٹی کا قیام اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہ رومن کیتھولک چرچ کا عالمی مرکز ہے اور پوپ کی رہائش گاہ ہے۔
۔
حکومتی نظام اور پوپ کی اہمیت
ویٹیکن سٹی کا حکومتی نظام پاپائی بادشاہت (Papal Monarchy) ہے، جس کا سربراہ پوپ ہوتا ہے۔ پوپ نہ صرف ویٹیکن سٹی کا سربراہ ہوتا ہے بلکہ وہ رومن کیتھولک چرچ کا عالمی روحانی پیشوا بھی ہوتا ہے۔ موجودہ وقت میں پوپ فرانسس اس مقام پر فائز ہیں۔
پوپ کی اقتدار اور اثر و رسوخ بہت وسیع ہے، وہ عالمی سطح پر کروڑوں عیسائیوں کی رہنمائی کرتے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر اہم مذہبی اور سیاسی مسائل پر اپنی رائے دیتے ہیں۔

یہاں کی سرکاری زبان لاطینی اور اطالوی ہے، جبکہ دنیا بھر سے آنے والے زائرین اور اہلکار مختلف زبانیں بولتے ہیں۔
یہاں کوئی ہسپتال یا ایئرپورٹ نہیں ہے۔
ویٹیکن سٹی کا اپنا ڈاک نظام، ریڈیو اسٹیشن، اخبار، اور پاسپورٹ بھی ہوتا ہے۔
یہاں کی پولیس کو “سوئس گارڈ” کہتے ہیں، جو رنگین یونیفارم پہنتے ہیں یہ پوپ کی اور ویٹیکن کی حفاظت کے لیے تعینات ہیں، سوئس گارڈ کا قیام 1506 میں عمل میں آیا تھا۔ یہ دنیا کی سب سے پرانی فوجوں میں سے ایک ہے اور ان کی تربیت اور وفاداری ویٹیکن کی سیکیورٹی کے لیے نہایت اہم ہے۔
ویٹیکن سٹی ہر سال تقریباً 6 سے 7 ملین سیاح اور زائرین کو اپنی طرف کھینچتا ہے، جن میں دنیا بھر سے لوگ آتے ہیں۔
ان زائرین میں مختلف نسلی، ثقافتی، اور ملکی پس منظر رکھنے والے افراد شامل ہوتے ہیں، جن میں افریقی، ایشیائی، یورپی، اور دیگر نسلوں کے لوگ شامل ہیں۔
خاص طور پر پوپ کے خصوصی اجتماعات، جیسے “پوپ کی آشیرباد” (Papal Blessing) یا کرسمس کی تقریبات میں دنیا بھر سے لاکھوں لوگ ویٹیکن آتے ہیں۔
2024 میں، ویٹیکن میوزیمز کو تقریباً 6.8 ملین زائرین نے دیکھا، جو اسے دنیا کے سب سے زیادہ وزٹ ہونے والے میوزیمز میں سے ایک بناتا ہے۔
ویٹیکن سٹی میں دنیا کے مشہور ترین مذہبی اور ثقافتی مقامات واقع ہیں، جن کی وجہ سے یہ سیاحوں اور زائرین کے لیے خاص کشش رکھتا ہے۔

سینٹ پیٹرز باسیلیکا (St. Peter’s Basilica): یہ دنیا کا سب سے بڑا چرچ ہے، جہاں رومن کیتھولک چرچ کے اہم مذہبی اجتماعات منعقد ہوتے ہیں۔ اس کی تعمیر میں یورپی فن تعمیر کا بہترین مظاہرہ دیکھا جا سکتا ہے۔
سِسٹین چیپل (Sistine Chapel): یہ چیپل اپنے خوبصورت اور مشہور چھت کے فن پاروں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہاں مشہور فنکار میکل اینجلو نے “آدم کی تخلیق” جیسا شاہکار تخلیق کیا۔
ویٹیکن میوزیم: یہ میوزیم دنیا کے قدیم اور نایاب فن پاروں، مجسموں، اور تاریخی نوادرات کا گہوارہ ہے۔ ہر سال لاکھوں لوگ یہاں آنے والے تاریخی خزانے دیکھنے آتے ہیں۔
سینٹ پیٹرز اسکوائر: یہ ایک بڑا عوامی میدان ہے جہاں پوپ اپنے عوام سے خطاب کرتے ہیں اور مذہبی تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے۔